طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے ڈیجیٹل پورٹلز کے ذریعے شناختی دستاویزات کے اجراء اور تجدید کی اجازت ہے
ریاض ( 05 اگست 2022ء ) سعودی عرب نے غیرملکیوں کی شناختی دستاویزات میں تاخیر پر 500 ریال جرمانے کا اعلان کردیا، طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے ڈیجیٹل پورٹلز کے ذریعے شناختی دستاویزات کے اجراء اور تجدید کی اجازت ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکام نے کہا ہے کہ کسی غیر ملکی کارکن کے مملکت میں داخلے کے 90 دن بعد رہائشی شناختی کارڈ جاری کرنے میں تاخیر پر ریال 500 جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، اس ضمن میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ نے نشاندہی کی کہ متعلقہ فیس کی ادائیگی کے بعد اور فائدہ اٹھانے والے کا طبی معائنہ کرنے کے بعد کارکن کی رہائشی شناخت ابشر یا مقیم ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے آجر کے ذریعے جاری کی جاتی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ نے آجروں کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنی کفالت کے تحت ورکرز کے لیے رہائشی IDs جاری کرنے اور تجدید کرنے کے لیے دونوں پورٹلز کے ذریعے ایک سہ ماہی یا دوسالانہ بنیادوں پر الیکٹرانک طور پر درخواست دیں، یہ طریقہ کار آجر کو 3، 6، 9 ماہ یا 1 یا 2 سال کی ضرورت کے تحت رہائشی اجازت نامے کی تجدید کرنے کے قابل بناتا ہے۔ خیال رہے کہ سعودی عرب میں رہائشی قوانین کے تحت غیرملکی افراد کے لیے اقامہ ایک بنیادی شرط ہے، غیرملکیوں کے اقامے 2 طرح کے ہوتے ہیں جن میں ملازمین اور کارکنوں کے اہل خانہ کے اقامے شامل ہیں، غیر ملکی ملازمین کے اقامے کو بھی 2 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں ایک قسم تجارتی کارکنوں کی ہوتی ہے جس کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی سے ورک پرمٹ حاصل کیا جاتا ہے اور دوسری قسم گھریلو کارکنوں کی ہے جن کے لیے وزارت افرادی قوت سے ورک پرمٹ درکار نہیں ہوتا